اقلیتی تعلیمی اداروں کے حقوق پر جامع ورکشاپ کا انعقاد
– انجمن اسلام، ممبئی میں ایک تاریخ ساز قد م
ممبئی (نامہ نگار)۔ — اقلیتی تعلیمی اداروں کے آئینی حقوق کو اجاگر کرنے اور پالیسی سطح پر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے انجمن اسلام، ممبئی کے سیف طیب جی آڈیٹوریم میں ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ کی قیادت پروفیسر (ڈاکٹر) شاہد اختر، رکن، قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات (NCMEI)، حکومتِ ہند، نے کی۔
اس منفرد اور جامع ورکشاپ میں NCMEI کے افسران، مہاراشٹر سرکار کے اعلیٰ افسران اور 400 سے زائد اقلیتی تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مرکزی موضوع بھارتی آئین کا آرٹیکل 30 تھا، جس کے تحت اقلیتوں کو اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے اور چلانے کا حق حاصل ہے۔ورکشاپ میں اقلیتوں کو درپیش چیلنجز، حکومتی تعاون، اور آئینی حقوق پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر انجمن اسلام کے صدر اور 2024 کے پدم ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر ظہیر آئی. قاضی نے اقلیتی اداروں کے جمہوری کردار پر روشنی ڈالی، جبکہ محترمہ آنچل گوئل (آئی اے ایس)، ضلع مجسٹریٹ ممبئی، نے اقلیتی تعلیم سے متعلق حکومتی اقدامات پیش کیے۔ورکشاپ کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ملک بھر میں ایسے آگاہی پروگرام اور ورکشاپس تسلسل کے ساتھ منعقد کیے جائیں گے تاکہ آرٹیکل 30 سے متعلق شعور عام کیا جا سکے۔یہ پروگرام انجمن اسلام، ممبئی کی جانب سے نہایت مؤثر انداز میں منعقد کیا گیا، جو اس کی اقلیتی تعلیم کے فروغ میں قائدانہ حیثیت کا مظہر ہے۔
0 Comments